کیریئر اسکوپ
: یوسف الماس
دو دوست کہیں جمع ہوں یا گھرمیں کوئی دو بڑے اکھٹے ہوجائیں تو کہیں نہ کہیں سے آپ کے مستقبل کا سوال ضرور سامنے آجائے گا۔ کوئی نہ کوئی پوچھ ہی لیتا ہے کہ کیا کر رہے ہو؟ صورت حال آپ کے لیے کچھ کچھ عجیب سی ہو بن جاتی ہے ۔ آپ نے جیسا کیسا جواب دیا لیکن مشورے شروع ہوجاتے ہیں۔ ہر کوئی اپنے اپنے انداز سے بات کرتا ہے۔ کسی کا خیال ہے کہ آج کل فلاں شعبے کا بہت اسکوپ ہے، فلاں شعبہ بہت اچھا جارہاہے۔ آپ اس میں داخلہ لے لیں۔ ابا یا اماں کو کہا جاتا ہے کہ بس اسے فلاں شعبے میں داخل کروا دیں۔ وہ بھی سر ہلاتے ہیں۔ آپ کے انکل بہت جاننے والے ہیں ۔ اگر آپ جرات کرکے پوچھ لیں کہ یہ اسکوپ ہوتا کیا ہے؟ اس کا مطلب کیا ہے؟ تو جواب آئے گا ، اسکوپ کا مطلب ہے ۔۔۔۔اسکوووپ ۔۔ یعنی اوپر، سب سے اوپر، ٹاپ پر۔۔۔ وغیرہ۔ ظاہر سی بات ہے آپ احترام میں خاموش ہیں مگر آپ کا دل کہتا ہےکہ انہیں خود صحیح سے معلوم نہیں یا آپ سوال کیے بغیر بڑا ہونے کی وجہ سے خاموش رہتے ہیں۔ ان میں سے کوئی بھی صورت ہو وہ درست نہیں ۔
کہا جاتا ہے کہ آج میڈیا سائنسز کا بہت اسکوپ ہے۔ اس میں جانا چاہیے۔ ویسے بھی چند بڑے نام دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ میڈیا میں تو واقعی نام، شہرت، پیسہ سب کچھ ہے ۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ درجن بھر لوگ تو ملین سے زیادہ ماہانہ لے رہے ہیں اور دوسری طرف 60٪ سے زیادہ لوگوں ایسے ہیں جن کے لیے اداروں کے پاس تین مہینے کا بجٹ تک موجود نہیں۔ ان کے سر پر ہر وقت نوکری چلے جانے کی تلوار لٹکتی رہتی ہے۔ تو کہاں گیا وہ اسکوپ جس کا چمن میں بہت چرچا تھا۔
ہم دیکھتے ہیں کہ ایک فرد نے اسکوپ کے دلفریب لفظ و آہنگ کو دیکھ کر ایک شعبے کو اختیار کیا اوراس میں MS تک تعلیم حاصل کرلی ، وہ بہت مشکل سے 60 ہزار روپے ماہانہ حاصل کرتا ہے اور مزید یہ کہ روزانہ ذہنی الجھاؤ اور بات بے بات پریشان ہوتا رہتا ہے جبکہ دوسرا فرد اپنے میلان، رجحان اور صلاحیت کے مطابق آٹوز مکینک بن جاتا ہے ۔ اس نے محض ڈپلومہ ہی کیا تھا، وہ ماہانہ لاکھوں کماتا ہے اور سکون کی زندگی بسر کرتاہے۔ میں بالکل نہیں کہہ رہا کہ آپ ایم ایس نہ کریں اور ڈپلومہ کریں بلکہ سمجھانا یہ مقصود ہے کہ اصل اسکوپ وہ ہے جو اللہ تعالی نے آپ کو دے کر اس دنیا میں بھیجا ہے ۔ اسے تلاش کر لیں ، وہی آپ کو وہ راستے دیکھائے گا اور وہ طاقت دے گا جس کی بنیاد پر آپ بہتر کام کر سکیں گے اور بہترین کام ہی آپ کو کامیاب کرائے گا۔
اسی طرح اسکوپ کا ایک دوسرا پہلو یہ ہے کہ آپ کو اپنے مقصد زندگی (Goal of Life) کو سامنے رکھتے ہوئے اپنی صلاحیتوں اور رجحان کو سامنے رکھتے ہوئے تین، چار یا پانچ شعبوں میں سے کسی ایک کو اختیار کرنا ہے، تو کس کو کریں؟ اس صورت میں آپ یہ دیکھیں گے کہ کس شعبے کی وسعت زیادہ ہے، آگے بڑھنے اور اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے کہاں امکانات زیادہ ہیں۔ مثلًا آپ ایک شعبے کو اپنا کر بہت کھل کر اور بہت وسیع پیمانے پر اپنا کام کر سکتے ہیں۔ مالی فوائد بھی زیادہ لے سکتے ہیں اور نیٹ ورک بھی بہت بڑا ہوگا۔ کیریئر کے انتخاب میں آپ اس پہلو کو بھی پیش نظر رکھیں گے۔
اسکوپ کا ایک تیسرا پہلو یہ ہے کہ یہ کسی شعبے کے بڑا یا اچھا ہونے کانام نہیں ہے بلکہ اسکوپ کسی بھی شعبےمیں موجود کام کی گنجائش Job Opportunities کا نام ہے۔ ملازمتوں کی تعداد کا نام ہے۔ ترقی کے امکانات کا نام ہے ۔کسی کیریئر کا تعداد میں کم یا زیادہ ہونا آپ کو زندگی کا راستہ متعین کرنے میں بالکل مدد نہیں دے سکتا۔ اس لیے کہ زندگی کے راستے کا تعین دستیاب ملازمتوں کی بنیاد پر نہیں ہوگا بلکہ کیریئر کا فیصلہ آپ کے طبعی میلان Inclination ، ذہنی رجحان Aptitude اور صلاحیتوں Abilities کی بنیاد پر ہوگا۔