سر میں پوچھنا چاہتاہوں کہ کیا میرا موجودہ کیریئر میرے لیے ٹھیک ہے ؟
یوسف الماس
آپ اور آپ کی طرح ہر انسان اپنا نظام زندگی چلانے کے لیے کوئی نہ کوئی کام کر رہا ہے۔ کام کے ابتدائی سالوں سے لے کر بعد کے ایام تک انسان اپنی بہتری اور ترقی کے لیے سوچتا ہے۔ کسی خاص کام کا آغاز تو کسی بھی وجہ سے ہوسکتا ہے، اکثر اوقات بغیر سوچے سمجھے اور کبھی کبھی سوچ سمجھ کر۔ لہٰذا کبھی تو وہ کام محض مجبوری ہوتا ہے اور کبھی آپ کا مشغلہ۔ اسی طرح جب آپ کام شروع کردیتے ہیں تو پھر ہر طرف سے توقعات بھی رکھی جانے لگتی ہیں جو بہرحال بڑی حد تک درست ہوتی ہیں۔
ایسے میں اگر درست طریقے سے منصوبہ بندی کے بغیر جاب/ بزنس وغیرہ شروع کیا ہو تو پھر باربار یہ سوال آپ کو تنگ کرتا ہے۔ کیا میں ٹھیک جگہ پرہوں، کیا میرا کام درست ہے اور کیا مجھے اس جاب /بزنس کو جاری رکھنا چاہیے ؟
انسان اللہ تعالیٰ کی سب سے اعلیٰ تخلیق ہے۔ انسانی ذہن کے خیالات کی رفتار بہت تیزہے۔ اس کی برداشت کی ایک حد ہے۔ اندر ہی اندر محسوس کرلیتاہے، اس کا اظہار ضروری نہیں۔ آپ کے سوال کے جواب میں بھی میرے پاس چند ایسے ہی نکات ہیں، جن سے آپ خود ہی فیصلہ کرلیں گے کہ یہ آپ کے لیے مناسب ہے یا نہیں۔
1 آپ کام کرتے ہوئے خوش رہتے ہیں اور لاشعوری طور پر آپ کی زبان سے گڈ، بہت اچھے، مزا آگیا کے الفاظ نکلتےہیں۔
2 کیا روزانہ صبح تیاری کے وقت طبیعت خوش ہوتی ہے یا الجھ رہی ہوتی ہے؟ بہتر سے بہتر لباس پہننے کی خواہش ہوتی ہے یا بس گزارہ کرتے ہیں؟
3 کبھی کبھی آپ اپنی بقا کی جنگ لڑنا شروع کردیتے ہیں۔ یعنی آپ اپنے آپ کو کھینچ رہے ہوتے ہیں، نہ کام آنے کو دل چاہتا ہے اور نہ ہی چھوڑ سکتےہیں ۔ یہ بقا کی جنگ بھی نہیں ہونی چاہیے۔
4 آپ دوستوں اور عزیزوں میں بیٹھ کر آفس کے دلچسپ واقعات اور قصے سناتے رہتے ہیں اور اچھی تصویر پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
5 آفس میں آپ بہت ہی کم ٹائم دیکھتے ہیں یعنی آپ کام میں مگن بہت ہوتے ہیں ۔
6 آپ کو اپنے ذاتی کام بھول جاتے ہیں۔ CCTVکی وجہ سے نہیں بلکہ کام میں دلچسپی کی وجہ سے۔
کونسلنگ روم