Who Will Pass ISSB - Inter Services Selection Board

آئی ایس ایس بی کا خوف 

Yousuf Almas

ISSBکے لیے سلیکٹ ہونے والے خوش بھی بہت ہوتے ہیں اور پریشان بھی۔ خوش اس لیے کہ ایک مرحلہ مکمل ہوا اور اہم ترین اور آخری مرحلے میں جانا ہے۔ پریشانی اس لیے کہ ISSB کے بارے میں سو طرح کے قصے مشہور ہیں۔ جیسے وہاں سے انسان کامیاب نہیں ہوتے بلکہ جنوں کی نسل کامیاب ہوتی ہے حالانکہ وہی 18، 20 سال کے نوجوان ہی سلیکٹ ہوتے ہیں۔

ISSB (Inter Services Selection Board) میں تمام فورسز یعنی آرمی، ائیر فورس اور نیوی تینوں میں سلیکشن کے لیے Candidate  آتے ہیں۔ یہاں تمام سٹوڈنٹس کو تین دن کے لیے رہنا ہوتا ہے۔ ان تین دنوں میں ذیل کی سرگرمیاں کروائی جاتی ہیں۔

  • تحریری
  • جسمانی
  • نفسیاتی
  • انٹرویو
  • انفرادی اور ٹیم ورک

ان تمام  سرگرمیوں کا بنیادی مقصد آپ میں دس چیزیں چیک کرنا ہوتا ہے۔ لہٰذا آپ ان کو ٹھیک سے پڑھ لیں اور سمجھ لیں تاکہ آپ اپنا ذہن بھی بنائیں اور با آسانی تمام سرگرمیاں  کرسکیں۔

اہم باتیں دو ہیں ۔ اگر وہ سمجھ آجائیں اور ان پر عمل ہوجائے تو پھر ISSB میں کامیابی  اور آفیسر بننے کے امکانات بہت زیادہ ہوجاتے ہیں۔ ان میں ایک بات تو یہ ہے کہ ISSBوالے کیا چیک کرتے ہیں۔ دوسری بات یہ کہ  ISSB کے اس سارے عمل میں کیا کیا کام نہیں کرنے۔ کیا احتیاطیں ملحوظ رکھتی ہیں۔

ISSB میں عمومی طور پر فوج میں خصوصي طور پر دس خصوصیات کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ اور انہی کی بنیاد پر انتخاب کیا جائےگا۔ اس لیے کہ بعد کی فوجی زندگی میں جو کام کرنے  ہوتے ہیں ان کے لیے ان خصوصیات کا ہونا ضروری ہے۔ اگر آپ نے ان چیزوں کو اپنے اندر چیک کیا اور اکثریت کی موجودگی میں آرمی آفیسر کے لیے اپلائی کرتے ہیں اور ساتھ میں کسی کیریئر کونسلر کی شاباش بھی لے لیتے ہیں تو پھر ان شاء اللہ آپ کی کامیابی یقینی ہے۔ آپ چند مہینوں بعد فون کرکے  اطلاع دیں گے کہ میں ملٹری اکیڈمی کاکول، ایبٹ آباد پہنچ چکا ہوں۔

آپ سب سے پہلے اپنی ظاہری حالت سے ہی پہچانے جائیں گے۔ آپ کا لباس اور وضع قطع تو بعد میں آتی ہے اور اسے ٹھیک کرنا کوئی بڑا کام نہیں ہوتا۔ اصل چیز ہے کہ آپ کھڑے ہیں، بیٹھے ہیں، بات کررہے ہیں، کسی سے ہاتھ ملاتے ہیں، کسی سے ملاقات کررہے ہیں، اکیلے ہیں یا کسی مجلس میں ہیں، ہر لحاظ سے دیکھنے والا آپ کی موجودگی کو محسوس کرے۔ بغیر کہے اور کوشش کیے بغیر آپ کو اہمیت دے۔

آرمی آفیسر کی زندگی میں بار بار یہ مراحل آتے ہیں جب اس کا ایک چھوٹا سا فیصلہ اس کی اپنی اور دیگر ہزاروں لوگوں کی زندگی بچا بھی سکتا ہے اور ختم بھی کرسکتا ہے۔ زندگی اور موت کے اس دوراہے پر کھڑے آفیسر میں خود اعتمادی کی کمی دوسرے افراد کی موت کا فیصلہ تو کرے گی ہی ساتھ ہی ساتھ قوم کو بھی ذلت کے گڑھے میں پھینک دے گی۔ خوداعتمادی ہی اسے ذہنی اور جسمانی طور پر متوازن رکھ سکتی ہے جن سے اچھے ، اہم اور درست فیصلے ممکن ہوسکتے ہیں۔

فوجی زندگی ہو یا کوئی اور اجتماعی زندگی، ہر جگہ عمومی معلومات کی بہت زیادہ اہمیت ہوتی ہے۔ آپ کو فوج میں جاکر 10 افراد سے لے کر 50000 افراد تک کی قیادت کرنا ہے۔ ان میں ہر طرح کے لوگ ہوں گے۔ ذہین بھی اور کند ذہن بھی، غریب گھرانوں کے اور امیر گھرانوں کے، شہروں کے اور دیہات کے، کھلے دل کے بھی اور تنگ دل بھی۔ ان سب کی دلچسپیوں کے  محور بھی الگ الگ ہیں۔ اس لیے آپ جس قدر زیادہ جنرل نالج رکھتے ہوں گے، معاشرتی فہم جس قدر مضبوط ہوگا اسی قدر آپ ہردلعزیز بھی ہوں گے اور آپ کی قیادت  مؤثر بھی۔

کچھ لوگ سوچتے ہیں اور دوسرے  ہی لمحے عملی اقدامات کردیتے ہیں۔ ان کے دوست اور ساتھی انہیں کرتے ہیں۔ ان کی سوچ پر بھی اعتماد کرتے ہیں اور ان  کے اقدامات پر بھی۔ ہر کوئی محسوس کرتا ہے کہ بس یہی میرے دل میں تھا، ذہنی دباؤ اور مشکلات کو انجوائے کرتے ہوئے ، حالات کی نبض کو سمجھتے ہوئے بہترین فیصلہ کرتے ہیں۔ ایک پوری سپاہ کےدل ان کے ہاتھ میں ہوتے ہیں اور دوسری طرف دریا کے پار جا کر کشتیاں جلادیتے ہیں۔ وقت اور حالات ثابت کرتے ہیں کہ اس سے بہتر قیادت نہیں تھی اور اس سے بہتر فیصلہ نہیں ہوسکتا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو یہ صلاحیت دی ہوتی ہے کہ وہ مشکل ترین حالات میں بھی بہترین لیڈرشپ  کا ثبوت دیتے ہیں۔

ابتدائی اسکولنگ ، انسانی شخصیت پر دیرپا اثرات مرتب کرتی ہے۔ اسکولنگ سے مراد تعلیم کے ساتھ تربیت بھی ہے ۔ اچھی تعلیم اور  اچھی تربیت مل کر ہی شخصیت کی تعمیر کرتی ہیں ۔ اسکولنگ پر یپ اور پرائمری سے شروع ہوکر سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری ( ایف اے/ ایف ایس سی ) تک جاتی ہے۔ اس دوران کا ہر مرحلہ اہم ہے۔ آپ کی تربیت میں ہر مرحلہ اپنا اپنا کردار ادا کرتا ہے۔ اس لیے ہر کلاس پر توجہ دیں۔ اگر کسی مرحلے میں کمزوری رہی ہو تو اگلی کلاسز میں اسے بہتر بنائیں۔ اگر آپ کا تعلیمی ریکارڈ ناہموار رہا ہوگا تو یہ آپ کی کسی شخصی کمزوری کی جانب اشارہ کرے گا۔ اس لیے پوری توجہ سے اسے بہتر بنائیں۔

فوجی زندگی شروع سے اختتام تک اجتماعی زندگی ہے۔ کہیں 5 افراد آپ کے پاس ہیں اور کہیں 50 ہزار افراد۔ اجتماعی زندگی میں ہر آفیسر کے لیے بہترین ابلاغی صلاحیت بہت اہم ہے۔ آپ جس قدر روانی اور فوری انداز میں اپنی بات کرسکتے ہوں گے اسی قدر آپ کی کمانڈنگ حیثیت بہتر ہوں گی۔ حاضر جوابی اور زبان کی روانی کے لیے مطالعہ کی کثرت اور اہل علم کی مجلس معاون ثابت ہوتی ہیں۔ تحریری اور تقریری مقابلوں میں شرکت آپ کی صلاحیتوں کو نکھارے گی۔

جیتنےسے پہلے جیتو نہیں اور ہارنے سے پہلے ہارو نہیں۔ یہ بات بڑی اہم ہوتی ہے کہ جب کرکٹ میچ آخری تین اوورز میں ہوں اور بالز سے زیادہ اسکور چاہیے ہو ، اس وقت ایک ایسے لیڈر کی ضرورت ہوتی ہے جو ایک جانب حقائق کو پہچان رہا ہو اور دوسری جانب ٹیم کو شکست کے خوف سے نکال کر جیت کے لیے موٹیویٹ  کر سکے ۔ اس لیے کہ شکست سے زیادہ شکست کا خوف خطرناک ہوتا ہے۔ آپ میں سے کئی  جو بے خطر حالات کا مقابلہ کرتے ہیں، وہی دراصل انسانی معاشرے کو زندہ رکھتےہیں اور بڑے معرکوں کے لیے تیار کرتے ہیں۔

فوجی زندگی آپ کی مکمل صحت  مانگتی ہے۔ مکمل صحت دو طرح کی ہوتی ہے۔ جسمانی صحت اور ذہنی صحت۔ اچھی جسمانی صحت ہی دباؤ اور تناؤ کو برداشت کرسکے گی۔ میدانی اتار چڑھاؤ میں جینا اسی سے ہی ممکن ہوگا۔ اچھی صحت کے بغیر دل و دماغ کا عمل تقریبًا ناممکن ہوجاتا ہے۔ اسی طرح ذہنی صحت بھی اہم ہے۔ غیر روایتی سوچ اور فکر بیمار ذہن سے نہیں مل سکتی۔ روزانہ 40-60 منٹ کی جاگنگ  سے آپ کی پنڈلیاں مضبوط ہوں گی جس سے دوڑ، ٹریننگ ، ڈرل اور دیگر مشقوں میں مدد ملے گی۔اسی سے آپ کی قوت برداشت بڑھے گی جو آپ کو سلیکشن پراسس اور بعد کی زندگی میں بہت مدد دے گی۔

اس کے ساتھ ساتھ اسکول سے ہی کھانے کی اچھی عادت بہت ضروری ہے۔ صبح کا ناشتہ اور دوپہر کا کھانا خوب کھائیں اور رات کا کھانا ہلکا لیں اور رات میں دودھ کا ایک گلاس ضرورپئیں۔ ہفتہ میں کم از کم دو دفعہ میٹھا ضرور کھائیں۔

اپنے آپ کو ایسی سرگرمیوں میں ضرور شامل کریں جو آپ کی ذہانت  کو تیز کریں جن میں آپ کے دماغ کا بہت زیادہ استعمال ہو۔ اس کے لیے اخبارات میں آنے والی پزلز کو حل کریں۔ مینٹل میتھ کے سوالات حل کریں۔ اس کے لیے اضافی کتاب کا استعمال مفید ہوگا۔ آئی ایس ایس بی میں یہ چیزیں آپ کو بہت مدد دیں گی۔ ویسے بھی آرمی میں وہی آفیسر آگے بڑھتا ہے جو اچھی پلاننگ اور اس کے مطابق عمل کرواسکتا ہو۔ اچھی پلاننگ اور عمل در آمد کی بنیاد صرف ذہانت ہے۔

۔


Views: 9276