Painting

مصوری (Painting)

یوسف الماس

انسانوں کے رہن سہن ، لباس اور مذہبی اعتقادات کواگر ٓائینے کی طرح شفاف انداز میں ہر ہر رنگ اور آہنگ کے ساتھ پیش کرنا ہو تو صرف مصوری ہی اس ضرورت کو پورا کرتی ہے۔ جو ایک جانب ثقافتی ، تاریخی اور حقیقی پس منظر کے ساتھ معلومات فراہم کرتی ہے اور دوسری جانب تزئین و آرائش میں نمایاں کردار ادا کرتی ہے ۔ رنگ و فن کی دنیا میں مصوری ہی قدیم اور اہم ہے۔ انسان اور اس کے نظریات کے بارے میں اپنی آراءکا آزادی سے اظہار کیا گیا ۔

مصوری بنیادی طورپر تو اپنی تخلیقی صلاحیت کی تسکین کے لیے اپنی مرضی کا خیال یا تصور ہے مگر اسے کوئی فرد یا ادارہ یا حکمران اپنی عمارتوں کی تزئین و آرائش کے لیے خریدتا ہے یا تحفہ میں لے کر انعامات دیتا ہے۔ مصور کا تخیل یا احساس دراصل اس کی حساس طبیعت اور اس کے دل کا درد جو وہ شب و روز محسوس کرتا ہے اور گردو پیش کے حالات کی عکاسی کررہا ہوتا ہے۔ یہی سچی عکاسی لوگوں کی پسند ٹھہرتی ہے۔ اس میں رنگوں کا انتخاب، خوشی، غمی، جذبات، محبت، نفرت، دوستی، دشمنی کا اظہار اور مختلف حوالوں میں ہم آہنگی در اصل لوگوں کی نظر اور ذہن کو اپنی جانب کھینچ لیتی ہے اور یہی وہ مہارت ہے جس میں کمال انسان کو راتوں رات نصیب نہیں ہوتا۔

مصور کو اپنی تخلیق کی ہر بات بتانے اور کہانی سمجھانے کے لیے مطالعے کی وسعت ، حساس طبیعت کے ساتھ گہرا مشاہدہ ، تخیل اور وجد ان کی بلندی کے ساتھ مضبوط حافظہ ، رنگ اور فن کے بہترین ذوق کے ساتھ ہاتھ میں مہارت ، سماجی علوم پر اچھی دسترس جو معاشرتی طبقات ، اونچ نیچ اور اختلافات کا اچھا فہم دے، دین و مذہب ، اقدار اور روایات کی مضبوطی، اپنے ہم عصروں اور ہم سفروںکی درست معلومات اور انسانوں اور دیگر جانداروں کی بنیادی جسمانی اور نفسیاتی معلومات ضروری ہیں ۔

کیا آپ جانتے ہیں؟

اگر آپ فائن آرٹ میں آنے کا فیصلہ کرتے ہیں اور مصوری آپ کا میدان مقرار پاتی ہے تو آپ کو اس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ :

.... آپ میں تخیل کی بہترین صلاحیت ہونی چاہیے۔

.... نظم و ضبط کا مزاج ۔۔ جو آپ کوکام کے ساتھ جوڑ کر رکھے۔

.... تنہائی میں دنیا بسانا۔۔ جو آپکو بہت دیر تک کام کرنے کا موقع دے۔

.... بے خوفی ۔۔ جو آپ کو تجربات کرنے کا حوصلہ دے۔

.... رنگوں کا ذوق۔۔ جو ہمیشہ آپ کا ذریعہ اظہار رہے گا۔

.... صبر اور تحمل ۔۔ اس راستے میں بار بار ناپسندیدگی اور ناکامی کا سامنا ہوتا ہے۔ لہٰذا ہر ناکامی کواپنی منزل کے راستے کی ایک سیڑی سمجھ کر آگے بڑھنے کی ہمت۔

.... ذوق نہ کہ دولت ۔۔ کبھی بھی دولت کمانے کے لیے کام نہ کریں بلکہ ہر کام اپنی خواہش اور ذوق کی تسکین کے لیے کریں۔


Views: 2180